کراچی: پاکستان کے موجودہ صدر اور پیپلزپارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حکومت نے اپنے اقتدار کے پہلے تین سالوں میں ملکی معیشت کو 40.57 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔
یہ انکشاف معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر شاہد نے اپنی نئی تصنیف”پاکستان اور امریکا دہشتگردی، سیاست و معیشت“ میں کئے ہیں۔
مصنف کے مطابق امریکی دباؤ پر پاکستانی حکومت پاک ایران گیس پائپ لائن کو التوا میں ڈال رہی ہے، نائن الیون کے بعد فوجی حکومت اور موجودہ حکومت نے کرپشن اور ٹیکس چوری کی دولت کو قانونی تحفظ دینے کے لئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اجراء کیا جو کہ”مالیاتی این آر او“ ہے.
گذشتہ دس برسوں میں حکومت اور اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں سے غریبوں سے امیر طبقوں کو11 ہزار ارب روپے منتقل ہوئے، ساڑھے تین برسوں میں دو کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ، دس کروڑ پاکستانیوں کو دو وقت کی روٹی اور 14کروڑ کو پینے کا صاف پانی میسر نھیں ہے۔
ایبٹ آباد آپریشن کے بعد جون 2009ء میں منظور کردہ وفاقی بجٹ میں بیرونی وسائل پر انحصار بڑھایا گیا جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ حکومت اور پارلیمنٹ مشترکہ قرار داد پر عمل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔
مصنف کے مطابق امریکا کی سر توڑ کوششوں سے جاری ہونے والے این آر او کے کندھوں پر سوار ہو کر اقتدار میں آنے والی پارٹی کی حکومت نے اس جنگ میں تمام حدود پار کردیں ہیں اور پاکستان کی سلامتی، بقا، یکجہتی اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
صدر زرداری نے ایبٹ آباد میں امریکی فوجی آپریشن پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا تھا جب کہ وزیراعظم گیلانی نے پاکستان کی سرحدوں کی پامالی کو فتح عظیم قرار دیا تھا۔
ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ کیری لوگرایکٹ بھی پاکستان کے لئے ایک پھندا ہی تھا۔
0 comments:
Post a Comment