Thursday, July 4, 2013

شاہ رخ کا اپنی اہلیہ کی بھابھی سے تیسرا بچہ

شاہ رخ کا اپنی اہلیہ کی بھابھی سے تیسرا بچہ

ممبئی:  بھاری اداکار شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری نے تیسرے بچے کے لیے سرو گیٹ یعنی”کرائے کی ماں“ کی خدمات اپنی بھابھی سے حاصل کیں اور پیدائش کے بعد بچہ لے کر کاغذات میں خود ماں بن گئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کےمطابق شاہ رخ خان کا تولیدی مادہ ان کی اہلیہ یعنی گوری کی بھابھی کے بطن میں ڈالا گیا تھا۔
گوری خان کی بھابھی شاہ رخ کے بچے کو 27 جون کو جنم دینے کے بعد لندن روانہ ہوگئیں۔
بچے کی پیدائش کے سرٹیفکیٹ پر شاہ رخ خان اوران کی بیوی گوری خان کانام لکھوایا گیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی محکمہ صحت بھی اس بات کی تحقیقات کررہا کہ آیا کنگ خان نے بچے کی پیدائش سے قبل اس کی جنس کا پتا کرایا تھا یا نہیں؟
کیوں کہ بھارت میں بچیوں کے جینز کامعلوم ہونے پران کی پیدائش سے قبل ہی قتل کے بڑھتے واقعات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے بچوں کی جنس پتہ کرانے کو جرم قراردیاہے۔


چوک میں ایل ای ڈی پر عریاں فلم نشر



چوک میں ایل ای ڈی پر عریاں فلم نشر---- چین کے صوبہ جیلین میں حادثاتی طور پر ایک عریاں ممنوعہ فلم کو چوک میں لگی ہوئی بڑی ایل ای ڈی سکرین پر نشر کیا گیا ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق ژین جن مائی فلم کو جس کا انگریزی میں نام دا فاربیڈن لیجنڈ: سیکس اینڈ چوپ سٹیکس ہے عوامی چوک میں لگی ایل ای ڈی پر دس منٹ تک نشر ہوتی رہی جسے دیکھ کر لوگ حیران ہوئے۔

ایک ٹیکنیشن کو جو اپنے کمپیوٹر پر یہ فلم دیکھ رہا تھا اندازہ نہیں ہوا کہ ان کا کمپیوٹر چوک پر لگی ایل ای ڈی کے ساتھ کنکٹ یا تار کے ذریعے جڑا ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ٹیکنیشن کو در حقیقت اس ایل ای ڈی کو مرمت کرنا تھا۔ ایل ای ڈی کی مالک ایڈورٹائزنگ کمپنی نے ٹیکنیشن کو جنھیں یان ماؤ کے نام سے پہچانا گیا ہے اس فلم کے برائے راست نشر ہونے کے بارے میں بتایا۔

چینی میڈیا کے مطابق انھوں نے ایل ای ڈی اور کمپیوٹر کے درمیان لگی تار کو ہٹایا اور فلم کی ڈسک کو کھڑکی سے باہر پھینک دیا۔

تاہم اس واقعے کے متعلق خبر تیزی سے پھیل گئی اور فلم کے حادثاتی طور پر صوبہ جیلین کے ریلوے سٹیشن کے قریب عوامی چوک پر نشر ہونے کی تصویریں انٹرنیٹ پر ہر طرف پھیل گئیں۔ کہا جا رہا ہے یہ واقعہ گذشتہ ہفتے ہوا ہے اور پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ابتدائی طور پر چینی مائکرو بلاگرز نے اس واقعے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ایک بلاگر نے کہا کہ یہ ’ہانگ کانگ میں بنی اے کلاس فلم ہے۔‘ ایک دوسرے بلاگر نے لکھا کہ’یہ ہمارے سرکاری افسروں کے سیکس کی ٹیپ تو نشر نہیں کر رہے تو اس کے بارے میں اتنا شور کیوں۔‘

ژین جن مائی فلم سترویں صدی میں لکھی گئی چینی ناول پر جسے پلم ان دا گولڈن ویس کے نام سے جانا جاتا ہے بنائی گئی ہے۔

اس فلم کاجو ورژن چوک میں نشر کیا گیا تھا وہ ہانگ کانگ میں دوبارہ بنایا گیا تھا جس کا انگریزی نام دا فاربیڈن لیجنڈ: سیکس اینڈ چوپ سٹیکس ہے۔

چین میں فلموں کے حوالے سے سخت قوانین ہیں اور بعض سیاسی طور پر حساس اور عریاں فلموں پر پابندی ہے۔

Featured Links

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Affiliate Network Reviews