Friday, January 13, 2012

میمو کیس: ویڈیو کانفرنس کا انتظام


امریکہ کے سابق فوجی سربراہ کو پاکستان کے سابق سفیر کی جانب سے مبینہ طور پر تحریر کیے گئے متنازعہ خط کی تفتیش کرنے والے عدالتی کمیشن کے سربراہ کی ہدایت پر کمرہ عدالت میں ویڈیو کانفرنس کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے جس کے ذریعے بیرون ملک رابطہ بھی کیا جا سکے گا۔
کمیشن کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ویڈیو لنک کسی خاص شخصیت کے لیے لگایا جا رہا ہے یا کمیشن کے لیے کسی عمومی ضرورت کے تحت اس کی تنصیب کی جا رہی ہے۔



سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں یہ کمیشن متنازعہ مراسلے کی تفتیش کے لیے قائم کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے کمیشن کے پہلے اجلاس میں متنازعہ خط کے مبینہ تحریر کنندہ سابق سفیر حسین حقانی پیش ہوئے تھے اور انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔
کہا جا رہا تھا کہ اس سکینڈل کے ایک اور مرکزی کردار منصور اعجاز جنہوں نے حسین حقانی پر ایڈمرل مائیک مولن کے نام مراسلہ تحریر کرنے کا الزام عائد کیا تھا، وہ کمیشن کے دوسرے اجلاس میں پیش ہوں گے جو سولہ جنوری کو منعقد ہونا ہے۔
تاہم کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ منصور اعجاز کی جانب سے ابھی تک اس اجلاس میں شرکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔
منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے کمیشن کے سامنے اپنے مؤکل کی زندگی کو لاحق خطرات کا ذکر کیا تھا جس پر کمیشن نے انہیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
کمیشن ذرائع کے مطابق حکام کمرہ عدالت میں بین الاقوامی ویڈیو لنک کا انتظام کر رہے ہیں جس کے ممکنہ استعمال کے بارے میں کوئی بات یقینی نہیں ہے کیونکہ منصور اعجاز کے علاوہ بعض دیگر امریکی حکام بھی اس مقدمے میں فریق ہیں جنہوں نے اپنے تحریری بیانات پاکستانی عدالت کے سامنے پیش کیے تھے۔
ذرائع امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ کمیشن ان افسران سے بھی انٹرویو کرنا چاہتا ہے۔

0 comments:

Post a Comment

Featured Links

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Affiliate Network Reviews